Saba - صباء

صباء


یہ موسم پیار کا!

اس میں یہ تڑپ،

تیری، مجھ سے دیکھی نہیں جاتی۔

 

یہ دلکش نظارہ صبح کا!

 اس میں یہ بے چینی،

تیری، مجھ سے دیکھی نہیں جاتی۔

 

یہ جو بوجھ ہے تیرے دل کا،

 اس میں یہ بیتابی،

تیری، مجھ سے دیکھی نہیں جاتی۔

 

تیرا یہ جَپَٹۡنا، جَپَٹۡ کے لِپٹنا،

لِپٹ کے میرے لبوں کو مسلنا،

تیری یہ ادا، تیری یہ ندا، تیری یہ محبت،

محبت کا یُوں بے انتہا ہونا،

یہ بے سُروری،

تیری، مجھ سے دیکھی نہیں جاتی۔

 

اے صَباء ! تمھیں بادِ صباء میں،

خود کو ڈِبو دوں، تیرے ہی نشے میں،

شب و رات، تیرے انگ انگ میں،

میرے لبوں سے، تیرے برف جیسے انگ میں،

ایسی آگ لگا کہ ساری رات،

بے سکھ ہو ہر لمحہ تیرا ساری رات،

یہ بے قراری،

تیری، مجھ سے دیکھی نہیں جاتی۔

 

 *جؔاموٹ*

 

Comments

Popular Posts