دیدار چشم


دیدار چشم

 دل میں بسا کر, زباں سے بتلائوں گا تمہیں, 

ذرا قریب تو آؤ, اپنی آرزو بتلاؤں گا تمہیں. 


اک داستان لکھی ہے تیری یاد میں, 

کبھی فرصت سے ملنا, کھل کے بتلاؤنگا تمہیں. 


تیری حسرت آنکھوں میں بسا کر,  ذرا آنکھ لگے,

بیدارہوا تو,  ہاتھ پکڑ کر لے جاؤنگا تمہیں. 


ہے  ناز تمہیں, دیدار چشم میرا, 

کبھی باہوں میں لیکر,  سلاؤنگا تمہیں. 


یہ جو جھرمٹ تیرے کانوں میں چبھی ہوئی, 

کبھی جو روٹھی تم,  تو انہیں سہلا کر مناؤنگا تمہیں. 


چھلکا جو آنسوں چھُپا ہوا تیری آنکھ کا,

پِروکے موتی انکا, آبِ عشق پلاؤنگا تمہیں.


جاؔموٹ



Comments

Popular Posts